top of page
Search

یونیورسٹی آف لاہور کو ایچ ای سی ایران سے ایکریڈیشن جاری ہونا دونوں ممالک کے درمیان علمی پیشرفت ہے۔

محمد رضا ناظری قونصل جنرل اسلامی جمہوری ایران لاہورنے کہا ہے کہ دی یونیورسٹی آف لاہور کو ایرانی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے ایکریڈیشن جاری ہونا دونوں ممالک کے درمیان علمی میدان میں ایک اچھا اقدام ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی جمہوریہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی ، مذہبی اور مذہبی مشترکات کی وجہ سےبہترین تعلقات ہیں۔گزشتہ کئی ماہ سے کرونا کی وجہ سے ایران اور پاکستان کے درمیان طلبا کے تبادلے میں کمی تھی۔ دونوں ممالک میں یونیورسٹیز کے تعاون کے میدان میں اچھی صلاحیت موجود ہے ۔


یاد رہے کہ اعلیٰ تعلیمی معیار کو دیکھتے ہوئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف ایران نے دی یونیورسٹی آف لاہور کو ایکریڈیشن جاری کردیاہے، دی یونیورسٹی آف لاہور کا نام ہائیر ایجوکیشن آف ایران میں شامل ہونے سے ایرانی طلبہ و طالبات پاکستان آکر دی یونیورسٹی آف لاہور میں اہم مضامین پر اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکیں گے۔ واضح رہے کہ ایرانی طلبہ و طالبات تعلیمی سرگرمیوں کے لئے دی یونیورسٹی آف لاہور کو آئیڈیل قرار دیکر یہاں داخلے کے خواہش مند رہے ہیں۔ دی یونیورسٹی آف لاہور کے چیئرمین بورڈ آف گورنر اویس رﺅف نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف ایران کا اس اعزاز سے نوازنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ ایرانی طلبہ و طالبات دی یونیورسٹی آف لاہور سے بھرپور استفادہ حاصل کرتے ہوئے اپنے ملک و قوم کی ترقی کے لئے اہم کردار ادا کریں گے۔ اویس رﺅف کا مزید کہنا تھا کہ اس اہم فیصلے سے پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور مستقبل قریب میں مزید ایسی راہیں کھلیںگی جو دونوں ممالک کی مختلف شعبوں میں ترقی کا باعث بنیں گی۔ چیئرمین بورڈ آف گورنر کا کہنا تھا کہ دی یونیورسٹی آف لاہور ایرانی طلبہ و طالبات کو خوش آمدید کہتے ہوئے ہر سہولت فراہم کرے گی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان رشتہ زیادہ مضبوط ہو اور طلبہ کامیابی کے بعد اچھی یادیں لیکر ہمارے سفیر بن کر اپنے ملک ایران جائیں۔


محمد رضا ناظری کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب میں ایرانی قونصلیٹ نے میڈیکل، دندان سازی اور انجینئرنگ جیسے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے پاکستانی طلبا کی ایک بڑی تعداد کو قبول کیا جو کہ ایران کی مختلف یونیورسٹیز میں اس وقت موجود ہیں۔ ایرانی میڈیکل یونیورسٹیز دنیا میں اچھی رینکنگ پر ہیں۔ اس وقت تہران یونیورسٹی، اصفہان یونیورسٹی، ھمدان یونیورسٹی، بین الاقوامی امام خمینی یونیورسٹی میں پاکستانی طلبا کی ایک بڑی تعداد موجود ہے ۔ امید کرتا ہوں کہ ان تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا۔ دونوں ممالک علمی، آموزشی اور اسی طرح علم پر مبنی میدان، نینو ٹیکنالوجی یا بائیو ٹیکنالوجی میں سائنسی تعاون کا اچھا پس منظر رکھتے ہیں۔ آپ ضرور جانتے ہوں گے کہ ایران نینو ٹیکنالوجی اور بائیوٹیکنالوجی کے میدان میں ایک بہت ہی اعلیٰ پوزیشن میں ہے ۔ آج نینو ٹیکنالوجی اور بائیو ٹکنالوجی کے شعبے میں ان علوم کے میدان میں ایرانی وسائل سائنس دانوں کے لئے مستند حوالہ جات ہیں۔ آج ، ایران اس علم کو دنیا کے سامنے لانے میں کامیاب رہا ہے ۔ اس طرح کی نینو اور بائیو مصنوعات کی صنعت اور پیداوار سے ان دونوں مصنوعات کی اچھی ایکسپورٹ ہورہی ہے ۔ اس موضوع پر بحث بہت زیادہ اور طویل ہے ۔ لیکن اگر ان میدانوں میں تعلقات میں مزید اضافہ کیا جائے تو ان پسند کی گنجائشوں کو قابل عمل صلاحیتوں میں بدل کر مزید ترقی کی جاسکتی ہے۔

 
 
 

Opmerkingen


  • White Twitter Icon
  • White Facebook Icon
  • White Vimeo Icon
  • White YouTube Icon
  • White Instagram Icon

Copyright© 2019 by Shabbir Ahmad Shigri

bottom of page