top of page
فارسی ادب 2

                                                    فارسی زبان اور اس کے اثرات

انسان نے جب سے ايک دوسرے کے قريب رہنا شروع کيا اور ايک معاشرے کي بنياد رکھي تب سے باہمي ارتباط کے ليۓ انسان کو زبان کي ضرورت محسوس ہوئي - اس ضرورت کے پيش نظر دنيا کے مختلف حصوں ميں مختلف طرح کي زبانيں وجود ميں آئيں - جب دنيا کے مختلف معاشروں اور دنيا کي مختلف زبانوں نے ايک دوسرے کے قريب آنا شروع کيا تب ان زبانوں کے اثرات ايک دوسرے پر مرتب ہونے لگے اور يوں ايک زبان کا اثر دوسري زبان کے ذخيرہ الفاظ اور ساخت ميں ديکھا جانے لگا - عرب اور ايراني خطے ميں ايک دوسرے کے قريب ہونے کي وجہ سے ايک دوسرے کي ثقافت سے بہت حد تک آگاہ ہوۓ اور ان کي زبانوں نے بھي ايک دوسرے کا اثر قبول کيا - جس طرح سے عربي زبان نے فارسي پر اپنا اثر چھوڑا ہے اسي طرح فارسي زبان بھي اردو پر اثرانداز ہوئي ہے ليکن يہاں پر اس بات کي طرف اشارہ کرنا ضروري ہے کہ عربي ايک نسلي زبان ہے جبکہ فارسي ھندو ايراني زبانوں کے خاندان ميں سے ہے - عربي اور فارسي کي گرائمر ميں بہت زيادہ فرق ہے جبکہ اردو اور فارسي کي گرائمر ايک دوسرے سے بہت زيادہ مماثلت رکھتي ہے - شايد اس کي ايک وجہ يہ بھي ہو سکتي ہے کہ فارسي اور اردو ہر دو زبانوں کا تعلق آريائي زبان سے ہے اور اس قديم ہندي کي ايک شکل ہے جو فارسي زبان کے زير اثر رہ کر موجودہ شکل ميں ہمارے سامنے ہے -اردو اور فارسي زبان کي جڑ ايک ہے اور شايد يہي ايک وجہ ہے کہ فارسي زبان کا اردو پر اثر بہت گہرا ہے جبکہ فارسي زبان پر عربي کا اس قدر زيادہ اثر نہيں ہے - بعض اوقات گرائمر کے لحاظ سے اردو اور فارسي ميں اس قدر مماثلت سامنے آتي ہے کہ ہم يہ سوچـنے لگتے ہيں کہ کيا فارسي اور اردو کا ايک جڑ سے ہونا اس کي وجہ ہے يا اردو پر فارسي کے اثرات اس امر کا باعث ہيں - فارسي زبان کي مانند اردو زبان ميں بھي فاعل کو فعل پر اہميت دي جاتي ہے۔

فارسي ادب

 

ادبیات زبان فارسی کی عظیم اور طولانی عمر کو ایک هزار سال سے بھی زیادہ ھو چکے ھیں، اس مدت میں مُلک ایران بہت سے نشیب و فراز سے گزرا ھے اور اس نے متعدد کامیابیاں اور ناکامیوں کا منھ دیکھا ھے نیز بہت سے تلخ و شیرین واقعات سے روبرو ھوا ھے، اس سرزمین کے باشندوں نے اس طولانی مدت میں مختلف انسانی علوم میں کوششیں کی ھیں اور بہت زیادہ تجربات حاصل کئے ھیں، اور اسرار و رموز اور علم و دانش سے بھری دنیا میں انسانی معاشرہ کو بہت سے اھم اور باقی رہنے والےنتائج پیش کئے ھیں، اسی وجہ سے صدیوں سے نتائج، تجربات، علوم اور اسلامی علم و مخصوصاً ایرانی مسلمانوں کے علم و دانش نے دنیا والوں کی آنکھوں کو خیرہ کر دیا اور اپنی طرف متوجہ کرلیا ھے۔فارسی کی گُھربار ادبیات نے مختلف پھلوؤں میں جیسے ہنر، شجاعت و بہادری ،دلکش واقعات، تاریخی افسانے، سیرت، تفسیر قرآن، علم و عرفان، فلسفہ اور اخلاق وغیرہ کے موضوعات میں فارسی زبان مسلمانوں کی هزار سالہ کوشش کو منعکس کرتی ھے، اسی وجہ سے یہ زبان مفاھیم اور ادبی اقسام میں وسعت کے لحاظ سے ایک وسع و عریض بہتے ھوئے دریا کے مانند ھے کہ ھر پیاسے (ھر ذوق و سلیقہ رکھنے والے) کی پیاس کو بجھا دیتی ھے ، چنانچہ اس معنی کو اس ثقافت کے اصلی اسباب و علل میں تلاش کرنا چاهئے۔

ايراني نقاد فارسي ادبيات کي پيشرفت کے لئے سلطان محمود کي کوششوں کا اعتراف بڑي نيم دلي سے کرتے ہيں. ان کي نظر ميں سامانيوں کا رتبہ اس ضمن ميں غزنويوں سے بہت اونچا ہے. کيونکہ ساماني ايراني الاصل تهے. انہيں اپنے ماضي سے محبت تهي اور اس ماضي کو زنده و محفوظ رکهنے کے لئے بڑي کوششيں کيں. ايراني فضلاء کا خيال ہے کہ سامانيوں کے برعکس غزنوي ترکي النسل تهے. انہيں ايران اور اس کي روايات سے دلچسپي نہيں تهي. يہ تو صرف مدح و ستائش کے خريدار تهے. انہوں نے صرف ان شعراء کو انعام و کرام سے نوازا جو ان کے قصيدے کںتے تهے. ليکن ايراني محققين کي يہ رائے انصاف پر مبني نہيں ہے. فردوسي کے ساته محمود کي بدولت کے فرضي يا حقيقي واقعہ کي وجہ سے محمود کے بارے ميں ان کي آراء ميں حقيقت کم اور تعصب زياده ہوتا ہے. عنصري اور فرخي نے قصيده گوئي کے علاوه غزل گوئي کي طرف بهي توجہ دي. اگر چہ قطعہ گوئي رواج نہ پا سکي ليکن ترجيع بند اور ترکيب بند کے اچهے نمونے غزنوي شعرا کے ہاے مل جاتے ہيں. مسمط تو اسي دور ميں ايجاد ںوئي. دکتر محجوب نے مختلف اوزان ميں اس عہد کي 51 مثنويوں کي فہرست دي ہے. ان ميں عنصري کي "وامق و عذرا" اور فردوسي کا شاہنامہ بهي شامل ہيں. اس دور کے شعراء کے کلام ميں واقعہ نگاري اور فطرت نگاري کي عمده مثاليں اور مناظر فطرت کي فنکارانہ تصوير کشي ملتي ہے. جزئيات نگاري شاہنامہ کي ايک اہم نکتے کي نشاندہي کي ہے کہ اس دور کے عاشقوں ميں بعد کے ادوار کے عشاق جيسي خاکساري اور نيازمندي نہيں ہے. اس کي وجں شايد يں ہے کہ فتوحات و مہمات کے اس دور ميں لوگوں ميں جنگ جوئي کے جذبات غالب تهے.

  • White Twitter Icon
  • White Facebook Icon
  • White Vimeo Icon
  • White YouTube Icon
  • White Instagram Icon

Copyright© 2019 by Shabbir Ahmad Shigri

bottom of page