پاک ایران تجارتی روابط . تحریر: رحمت اللہ جاوید ۔ ممبر انجمن روابط پاک ایران
- انجمن روابط پاک ایران
- Mar 25, 2021
- 3 min read
ایران پاکستان کے درمیان تجارت اور کاروباری تعلقات دونوں ملکوں کی ترقی کے لئے نہایت ضروری ہیں گزرے ہوۓ وقتوں میں پاکستان اور ایران کے تعلقات اونچ نیچ کا شکار ہے مگر اب وقت آ چکا ہے کہ دونوں ممالک اپنے تجارتی اور کاروباری تعلقات کو بہتر بنائیں اور قابل عمل بنائیں تاکہ دونوں ممالک جو کہ برادرانہ تعلقات رکھتے ہیں اورمذہب بھی ایک ہے اور پاکستان ایران کے عوام ایک گہرے رشتے میں منسلک ہیں۔ ایک دوسرےمزید قریب آجائیں۔ پاکستان اب ایک بڑا ملک ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ترقی کی منزلیں طے کررہا ہے اور وقت آ گیا ہے کہ وہی اپنے ہمسایہ ملکوں سے کاروباری روابط کو استوار کرے اور ایران ایک ایسا دوست ملک ہے جس سے وقت ضائع کے بغیر پاکستان کو تجارت شروع کرنی چاہئے ایران عالم اقوام میں اپنی جگہ بنا رہا ہے اور وقت کے ساتھ عالمی تجارت میں بھی ایران کو اپنا حصہ ملے گا۔ بہرحال پاکستان اور ایران کو تجارتی رواد فوری بڑھانے جائیں ایک حالیہ سروےکے مطابقTextile اور shirts اور ڈینم کی ضرورت پاکستان یہ تمام آئٹمز ایکسپورٹ کرسکتا ہے ایران میں گوشت کی ضرورت کو پورا کرنے کی پاکستان میں سکت موجود ہے اس کو بڑھانا چاہئے۔ اگر گیس پائپ لائن کا منصوبہ مکمل ہوجائے تو پاکستان کی مشکلات کم ہوسکتی ہیں۔اور پاکستان کو معاشی مضبوطی حاصل ہو سکتی ہے۔ پاکستان ایران سے پانچ ھزار میگاواٹ بجلی حاصل کرسکتا ہے اس کے لئے پاکستان کو ڈیڑھ بلین ڈالر کا سازوسامان لگانا ہوگا جس کے بعد بجلی کی لوڈشیڈنگ بند ہوسکتی ہے۔ ایران سے بجلی حاصل کرنی چاہئے ایران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارت کو عام کرنے کے لئے فضائی رابطے نہایت ضروری ہیں۔ لاہور اور اسلام آباد سے تهران، مشهد اصفهان شیراز کی فلائیٹس چلائی جائیں۔ نئے رابطوں اور ریل کے رابطوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان بینکاری بالکل نہیں ہے اگر تجارت کو بڑھاتا ہے تو دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے ملکوں میں بینک کھولنے ہوں گے۔ (PTA) تجارتی معابده ایران اور پاکستان کے درمیان ہوا تھا مگر اس سے مکمل فائدہ نہیں اٹھا یا گیا اس پر دوباره بہتر طور پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ دونوں ملکوں کے بارڈر میں انڈسٹریل زون صنعتی علاقےبنا کر Trade کو بڑھانے کے اقدامات کی ضرورت ہے تجارت کو فروغ دینے کے لئے دونوں ملکوں کو آمدورفت اور ویزہ کی مشکلات کو حل کر کے آسان اور قابل عمل بنانے کی فوری ضرورت ہے۔ دونوں ملکوں کو چاہئے کہ تجارت بڑھائیں اور تجارتی وفود کاتبادلہ کریں اور نمائشوں کا انعقاد کریں۔ اس کے علاوہ دونوں حکومتوں کو ایک جوائنٹ کمیشن بنانے کی ضرورتہے جو صرف دونوں ملکوں کی معاشی اور معاشرتی ضروریات کا اعادہ کرے۔ پاک ایران جوائنٹ چیمبر آف کامرس بنانے کا اعلان کیا جائے۔ پاکستان ایران کی تجارت کے بغیر اس خطے میں میں خوشحالی ممکن نہیں ہے۔
پاکستان میں جناب حسن روحانی صدر اسلای جمہوری ایران کے انتظار میں ہیں اور امید کی جاتی ہے کہ ان کا دورہ اب دونوں ملکوں کی تقدر تبدیل کر دے گا۔ ایران کا سفارتی عملہ پاکستان میں زبردست خدمات ادا کر رہا ہے اورلاہور میں قونصلر جنرل ایران جناب ناظری صاحب تجارت کو بڑھانے کے لئے شب وروز کوشاں ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ دونوں ملکوں میں تجارت زیادہ ہو .خدا کرے میرا وطن اور ایران دنيا میں دوستی کی ایک مثال بن جائے۔آمین


Comments