ایرانی قونصلیٹ کے زیر اہتمام لاہور میں انقلاب اسلامی ایران کی اکتالیسویں سالگرہ کی تقریب
- انجمن روابط پاک ایران
- Feb 23, 2020
- 3 min read
Updated: Feb 24, 2020
انقلاب اسلامی ایران کی اکتالیسویں سالگرہ کے موقع پر ایرانی قونصلیٹ لاہور کے زیر اہتمام پی سی ھوٹل لاہور میں ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب میں ملکی و غیر ملکی شخصیات، چین کے قونصل جنرل لانگ بنگ ڈنگ، ترکی کے قونصل جنرل امیر اوزبے، لاہور چیمبر کےصدر اور نائب صدراور اراکین، سابق وزیر تعلیم میاں عمران مسعود، سابق وزیر چوہدری عبدالغفور، انجمن تعلقات پاکستان وایران کے صدر شبیر احمد شگری واراکین، وزیر اعلٰی کے خصوصی مشیراور منھاج الحسین کے سربراہ محمد حسین اکبر،جامعۃ المنتظر کے پرنسپل قاضی نیازحسین، کنگسٹن کالج کے پرنسپل رائے اینڈرسن، اورینٹل کالج کے پرنسپل سلیم مظہر، نیشنل کالج آف آرٹس کے پرنسپل مرتضٰی جعفری کے علاوہ سیاسی، مذہبی، ادبی اور فرھنگی شخصیات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ھوا ۔ ساتھ ہی دونوں برادر ممالک پاکستان اور ایران کے قومی ترانے قومی ترانے بجائے گئے۔ حاضرین نے تالیوں سے بھرپور داد دی۔ اس موقع پرانقلاب اسلامی ایران کی اکتالیسویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔
قونصل جنرل ایران لاھور محمد رضا ناظری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا
میں آپ سب کو اپنے وطن عزیز ایران کے قومی دن کی تقریب میں شرکت کرنے پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔
اکتالیس سال پہلے امام خمینی (رح) کی قیادت میں ایران کا اسلامی انقلاب خالص اسلامی افکار کو پیش کرتے ہو ئے، ایرانی عوام کے ووٹ کے ذریعے او ر ظالمانہ پہلوی شہنشاہی نظام کو سرنگوں کر کے اسلامی جمہوریہ ایران کے نام سے مملکت قائم کرنے میں کامیاب ہو سکا اور اس عظیم تبدیلی نے اسلامی دنیا اور بالخصوص خطے پر اہم اثرات مرتب کئے۔
ملک ایران ایک لمبے عرصہ پر محیط تمدن اور مالا مال ثقافت کا حامل ہونے کی بدولت دین اسلام اور اس کی ثقافت کو صدیوں تک تقویت دیتے ہوئے پروان چڑھا کر کمال کو پہنچانے میں کامیاب ہو سکا۔ بہتر تعبیر میں ، انقلاب ایران کا دارو مدار اسلام ،معنویت اور ایک لفظ خدا پر ہے۔
آج ایران کا اسلامی انقلاب اس حال میں اپنی اکتالیسویں سالگرہ کا جشن منا رہا ہے کہ ایک طرف سے اسلامی جمہوری نظام تقریبا آخری تین عشروں میں رہبر معظم حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت میں نہ صرف ملکی مسائل و مشکلات کے حل اورتعمیر وترقی کے مرحلوں کو طے کرتے ہوئے متاثر کن کامیابیوں سے ہمکنار ہوا بلکہ دوسری جانب اس مقدس نظام نے علاقائی مسائل کے حل اور عالمی امن کےمیدان میں بھی بنیادی اقدامات کیے ہیں اور یہ سب ایسے حالات میں ہورہا ہے کہ اطراف واکناف عالم کو بہت سے بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا ہے اور ایران کے کینہ پرور دشمن ، امریکی دہشتگر حکومت اور اسرائیل کی صہیونی حکومت نے کسی اقدام سے گریز نہیں کیا ہے۔
ابھی کچھ عرصہ پہلے اسلامی دنیا کے عظیم کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے قتل اور اسی طرح ڈرامائی طور پر صدی کی ڈیل ٹھونس کر خطےمیں بدامنی پھیلانے اور کشیدگی پیدا کرنے کو امریکی دہشتگر حکومت کی سازشوں اور تخریبی کاروائیوں کے تسلسل کے طور پرگنوایا جا سکتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک اہم علاقائی طاقت کی حیثیت سے اور اپنی تزویراتی اہمیت سے بہرہ مند ہونے کی بنا پر ہمیشہ پاکستان سمیت دیگر ہمسایوں کے تعاون سے دوطرفہ اچھے تعلقات رکھتے ہوئے،علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ پائیدار استحکام کو برقرار رکھنے کے واسطے ہرمز امن عمل بینی Hormuz Peace
Process جیسے تخلیقی منصوبے پیش کر کے خاص طور پر ہمسایوں کے ساتھ باہمی تعاون کو فروغ دینے میں تعمیری ونمایاں کردار ادا کرنے کو مد نظر رکھے ہوئے ہے۔
اب میں ان پر برکت ایام کے موقع پر دوبارہ مبارکباد پیش کرتا ہوں اور پاکستان اور ایران کی دو عظیم اقوام کے درمیان قریبی اور ناقابل شکست تعلقات کے مزید استحکام کی آرزوکے ساتھ انقلاب اسلامی کی کامیابی کی سالگرہ کو بطور ایک عظیم عطیہ خداوندی تعظیم بجا لاتے ہوئے آرزو کرتا ہوں کہ اللہ کی تائید و نصرت سے اسلامی جمہور یہ ایران تمام تر خدا دا و توانائیوں اورصلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوۓ، تمام مشکلات کے باوجود اپنے بلندی اور ترقی کے سفر کو جاری رکھتے ہوئے ایک دینی جمہوری کلچرپر مبنی نظام کے چہرے کو اقوام عالم کے سامنے پیش کرے۔
اس موقع پر نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں ایرانی ھینڈی کرافٹس، کتب اور پوسٹرز نمائش کے لئے رکھے گئے تھے۔
















Comments