انجمن دوستی پاکستان و ایران کا قیام
- انجمن روابط پاک ایران
- Nov 11, 2019
- 2 min read

ایرانی قونصلیٹ لاہور میں انجمن دوستی پاکستان و ایران کے قیام کے سلسلے میں ایک نشست ہوئی ۔ جس میں قونصل جنرل ایران لاہور محمد رضا ناظری،ممبر پنجاب اسمبلی سمیرا احمد،وائس چانسلر یونیورسٹی ساوتھ ایشیا میاں عمران مسعود،چیمبر آف کامرس کے سئینر وائس پریزڈنٹ علی حسام اصغر وائس پریزڈنٹ میاں زاھد جاوید احمد، ایمسڈر رحمت الللہُ جاوید بانی رکن لاھور چمنبر تنظیم۔ جہانی زنان ایران کی نائب صدرسمیعہ راحیل قاضی اور مختلف طبقہ فکر کے افراد نے شرکت کی۔ قونصل جنرل ایران محمد رضا ناظری کا کہنا تھا کہ اس انجمن دوستی پاکستان و ایران کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہم اس کے ذریعے دونوں برادر ممالک ایران اور پاکستان میں دو طرفہ تعلقات میں بھرپور اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ علمی،تجارتی، ثقافتی و سیاحتی وفود کے تبادلے کے علاوہ مختلف قسم کی نمائشیں بھی منعقد کر سکتے ہیں۔اور اس سلسلے میں ھم اس انجمن کے لئے ہر قسم کا تعاون کرنے کے ئے تیار ہیں۔
ممبر پنجاب اسمبلی اور دانش سکول سسٹم کی چئیرمین سمیرا احمد نے کہا کہ انجمن دوستی پاکستان اور ایران دونوں ملکوں کے تعلقات میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ آج مسلمانوں کو وحدت کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ایرانی کلچر کی تاریخ 3000 سال سے بھی قدیم ہے ھم کلچر اور تعلیم کے حوالے سے کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔
چیمبر اف کامرس کے سینئیروائس پریزڈنٹ علی حسام اصغر نے کہا کہ دونوں برادر اسلامی اممالک ایران و پاکستان کے درمیان تجارت کو اہمیت دیتے ہیں اورہم تجارتی امور میں ہر ممکن اقدامات کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اس سلسلے میں انجمن دوستی پاکستان و ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یونیورسٹی آف ساوتھ ایشیا کے وائس چانسلر میاں عمران مسعود نے کا کہنا تھا کہ یہاں تما مکتبہ فکر کے افراد موجود ہیں۔تاجر برادری اور یونیورسٹی کی سطح پر پہلے بھی ھم دونوں ممالک کے درمیان کام کررہے ہیں اور اس پلیٹ فارم سے اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ سیاسی اور تعلیمی امور پر بھی کام کیا جائے۔
چیمبر آف کامرس کے مائب صدر میاں زاہد جاوید احمد نے کہا کہ ایران نے ھمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے اور کشمیر کے معاملے پر کھل کر آواز اٹھائی جس کے لئے ہم ایران کے شکر گزار ہیں۔جناب ایمنسیڈر رحمت الللہ جاوید نے کحا کہ ایران اور پاکستان دو ملک اور ایک جان قوم ھیں انجمن دوستی پاکستان اور ایران بہت ہی مفید ثابت ہوگی۔
سمیعہ راحیل قاضہ نے کہا کہ فارسی ھماری اپنی زبان تھی جسے منصوبے کے تحت ھم سے دور کیا گیا۔ زبان اور کلچر کا اھم تعلق ہے۔میرے والد قاضی حسین احمد فرماتے تھے کہ اگر اقبال کو سمجھنا ہے تو فارسی سیکھو۔مولانا مودودی نے نے سب سے پہلے امام خمینی ؒ کو دعوت دی تھی کہ پہلے پاکستان آئیں لیکن انھیں فرانس جانا پڑا۔انجمن دوستی پاکستان و ایران کے ساتھ چلیں گے اور ہر ممکن تعاون کریں گے۔
اس کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر مغیث الدین شیخ، لعل مہدی خان، شہزاد رفیق، پروفیسر ڈاکٹر رشید بخاری نے بھی اپنے خیالات کا اظہا رکرتے ہوئے انجمن دوستی پاکستان اور ایران کے قیام کو سراہا اور بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
Comments