12 سے 17 ربیع الاول ہفتۂ وحدت 🤝
- انجمن روابط پاک ایران
- Mar 22, 2021
- 2 min read
🤝 عالمی وحدت اسلامی کے حوالے سے رہبر انقلاب اسلامی حضرت سید علی خامنہ ای فرماتے ہیں اسلامی جمہوری ایران نے عالم اسلام کو دعوت دی ہے کہ آئیے بارہ ربیع الاول سے سترہ ربیع الاول تک اتحاد کا تجربہ کریں۔ ایک روایت کے مطابق جسے اہل سنت کی اکثریت مانتی ہے اور بعض شیعہ بھی اسے قبول کرتے ہیں، بارہ ربیع الاول پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا یوم ولادت باسعادت ہے۔ دوسری روایت سترہ ربیع الاول کی ہے، جسے شیعوں کی اکثریت اور سنیوں میں بعض لوگ مانتے ہیں۔ بہرحال بارہ سے سترہ ربیع الاول تک جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت کے ایام ہیں، عالم اسلام کے اتحاد و یکجہتی پر زیادہ توجہ دی جانی چاہئے۔ یہ مستحکم حصار اور مضبوط قلعہ اگر تعمیر کر لیا جائے تو کوئی بھی طاقت اسلامی ملکوں اور قوموں کی حدود میں قدم رکھنے کی جرأت نہیں کرسکے گی۔ 🤝 آپ مزید فرماتے ہیں: ہم یہ نہیں کہتے کہ دنیا کے اہلسنت حضرات آکر شیعہ ہوجائیں، یا دنیا کے شیعہ اپنے عقیدے سے دست بردار ہو جائیں۔ البتہ کوئی سنی یا کوئی دوسرا شخص تحقیق اور مطالعہ کرے اور پھر اس کے نتیجے میں وہ جو کوئی بھی عقیدہ اپنائے وہ اپنے عقیدے اور اپنی تحقیق کے مطابق عمل کرسکتا ہے۔ یہ اس کے اپنے اور اللہ تعالٰی کے بیچ کا معاملہ ہے۔ ہفتۂ وحدت میں اور اتحاد کے پیغام کے طور پر ہمارا یہ کہنا ہے کہ مسلمانوں کو ایک دوسرے کے قریب آکر اتحاد قائم کرنا چاہئے، ایک دوسرے سے دشمنی نہیں برتنا چاہئے۔ اس کے لئے محور کتاب خدا، سنت نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور شریعت اسلامیہ کو قرار دیا جائے۔ اس بات میں کوئی برائی نہیں ہے۔ یہ تو ایسی بات ہے جسے ہر منصف مزاج اور عاقل انسان قبول کرے گا۔ 🤝 قرآن پاک کہتا ہے کہ۔۔۔ "و اعتصموا بحبل اللہ جمیعا و لا تفرقوا" ترجمہ؛ اعتصام بحبل اللہ، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنا ہر مسلمان کا فرض ہے، لیکن قرآن نے اسی پر ہی اکتفا نہیں کیا کہ ہر مسلمان اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لے بلکہ حکم دیتا ہے کہ تمام مسلمان اجتماعی شکل میں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑیں۔ "جمیعا" یعنی سب کے سب ایک ساتھ مضبوطی سے پکڑیں۔ چنانچہ یہ اجتماعیت اور یہ معیت دوسرا اہم فرض ہے۔ معلوم ہوا کہ مسلمانوں کو اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے کے ساتھ ہی ساتھ اس کا بھی خیال رکھنا ہے کہ یہ عمل دوسرے مسلمانوں کے ساتھ اور ایک دوسرے کے شانہ بشانہ اجتماعی طور پر انجام دیا جانا ہے۔ اس اعتصام کی صحیح شناخت حاصل کر کے اس عمل کو انجام دینا چاہئے۔
Comments