top of page

ایران کے لوگوں کے کھانے

 

ایران کی آب و ہوا بھیڑ بکریوں کے لیۓ بہت ہی موزوں ہے ۔ بکری کو غریب آدمی کی گاۓ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے مگر یہ جانور تازہ دودھ کے لیۓ کچھ موزوں نہیں ہے ۔ یہی ایک وجہ ہے کہ زیادہ تر ایرانی خشک پنیر اور تازہ دھی کھانا بہت پسند کرتے ہیں ۔ زیادہ تر خاندان گھر پر ہی دھی بنانا پسند کرتے ہیں ۔ ایرانیوں کو چاول بھی بےحد پسند ہیں اور چاول کی ڈشیں تیار کرتے ہوۓ وہ بہت فخر محسوس کرتے ہیں ۔ دو طرح کی چاول والی ڈشیں مشہور ہیں ۔ ایک کو " چلو " کہا جاتا ہے تو دوسری ڈش کو " پلو " ۔" پلو " میں سبزیاں یا گوشت پکا کر چاولوں کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے جبکہ " چلو " بنانے میں کافی وقت درکار ہوتا ہے اور اسے بنانے میں ایک الگ مہارت کی ضروت ہوتی ہے ۔ بچھڑے کا گوشٹ ایرانیوں کو بہت پسند ہے مگر بکرے اور مرغی کے گوشت کو بھی بہت پسند کیا جاتا ہے ۔ ایران کے دو اطراف میں سمندر ہونے کی وجہ سے ماہی گیری کام بھی کافی ترقی یافتہ ہے اور اس وجہ سے سمندر سے آنے والی مچھلی ملک کے بیشتر حصوں میں باآسانی دستیاب ہوتی ہے ۔ مگر مچھلی کھانے کے شوقین کم ہی ملتے ہیں ۔ کھانے کے ساتھ ایرانیوں کو سالاد بےحد پسند ہے ۔ملک میں خشک میوہ جات بھی وافر مقدار میں موجود ہیں یہی وجہ ہےکہ اپ کو ایران کی سیاحت کے دوران خشک میوہ جات کی دکانیں تقریبا ہر بازار میں نظر آئیں گی ۔ ایران میں مختلف اقسام کی مٹھائیاں تیار کی جاتی ہیں اور ان مٹھائیوں میں ذائقہ لانے کے لیۓ گلاب اور سنگترے کا پانی بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ بسکٹ بنانے کے طریقے بھی ملک کے مختلف حصوں میں مختف طرح کے ہیں ۔

زیادہ تر ایرانی کھانے کے ساتھ ٹھنڈا پانی پینا تو پسند کرتے ہی ہیں مگر کھانے کے بعد چاۓ پینے کا رواج تقریبا سارے ایران میں یکساں دیکھنے کو ملتا ہے۔ چاۓ بنانے کا انداز بھی مختلف ہے ۔ برصغیر کے لوگ چاۓ کو دودھ کے ساتھ ابال کر استعمال کرتے ہیں مگر ایران میں پہلے پانی کو ابال لیا جاتا ہے پھر اس میں خشک چاۓ ڈال دی جاتی ہے اور یوں قھوہ کی شکل میں چاۓ تیار ہو جاتی ہے۔ چاۓ پینے کا انداز بھی مختلف ہے ۔ایران کے لوگ چاۓ پیتے وقت شکر کو چاۓ کے کپ میں نہیں ملاتے بلکہ شکر کے مربع شکل ٹکڑوں کو منہ میں رکھ کر چاۓ کے گھونٹ پیتے ہیں ۔یہاں کافی پینے کا بھی بہت رواج ہے اور بہت سے لوگ کافی پینے کے شوقین ہیں ۔ گرمیوں میں مختلف پھلوں کے ذائقے والے خشک پاؤڈر پیکٹوں میں دستیاب ہوتے ہیں جنہیں پانی میں گھول کر شربت بنا لیا جاتا ہے اور پھر ٹھنڈا کرکے استعمال کیا جاتا ہے ۔ لسی کا استعمال بھی کثرت سے ہوتا ہے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانیوں کی لسی اور برصغیر کے رہنے والوں کی لسی میں کچھ فرق ہے ۔ برصغیر میں چونکہ زیادہ تر علاقوں میں دھی اور دودھ باآسانی دستیاب ہوتا ہے اس لیۓ دہی سے تازہ لسی بنائی جاتی ہے مگر یہاں پر لسی کو فیکٹریوں میں بنا کر پیکٹوں یا بوتلوں کی شکل میں مارکیٹ میں لایا جاتا ہے ۔اس لسی میں کیمیکل کا استعمال کرکے اس کو کافی دنوں تک استعمال کے قابل بنا دیا جاتا ہے ۔ ایران میں نمکین لسی پی جاتی ہے ، میٹھی لسی کا یہاں پر استعمال نہیں ہوتا ہے ۔

bottom of page